انڈر ورلڈ ڈان داؤد ابراہیم کے رشتہ دار کی شادی میں بی جے پی کے وزیر،
رکن اسمبلی اور پولیس والوں کے پہنچنے سے تنازعہ پیدا ہو گیا ہے۔ بیتی 19
تاریخ کو ناسک میں داؤد کے رشتہ دار کی شادی ہوئی تھی۔ اس میں بی جے پی
لیڈر اور وزیر اعلی دیویندر پھڑنويس کے قریبی مانے جانے والے وزیر گریش
مہاجن بھی پہنچے۔ مہاجن مہاراشٹر حکومت میں میڈیکل ایجوکیشن منسٹر ہیں۔ ان
کے ساتھ ہی اس شادی میں 10 پولیس اہلکار بھی پہنچے، ان میں سے ایک اسسٹنٹ
پولیس کمشنر ہیں اور باقی 9 انسپکٹر لیول کے پولیس اہلکار ہیں۔ مہاجن اس
شادی میں اکیلے نہیں گئے تھے، ان کے ساتھ بی جے پی ممبر اسمبلی دیویانی
پھرانڈے، بالاصاحب سنپ اور سیما هرے بھی تھے۔ اس کے علاوہ ناسک کی میئر
رنجنا بھنسی اور ڈپٹی میئر پرتھ میش گیتے بھی کچھ کونسلر کو لے کر شادی میں
پہنچے۔
نو بھارت ٹائمس ڈاٹ کام کے مطابق، معلومات ملنے پر ناسک کے پولیس کمشنر
روندر سنگھل نے معاملے کی جانچ کا حکم دیا ہے اور شادی میں پہنچے پولیس
والوں کے بیان بھی ریکارڈ کر لئے گئے ہیں۔ سی ایم پھڑنويس نے بھی
معاملہ
میں سنگھل سے رپورٹ مانگی ہے۔ پولیس کمشنر روندر سنگھل نے اس کی تصدیق کر
دی ہے کہ جس شادی میں بی جے پی لیڈر اور پولیس اہلکار پہنچے تھے وہ داؤد کی
بیوی کی بھتیجی کی شادی تھی۔ سنگھل نے بتایا، 'ہمیں ملی معلومات کے مطابق
دلہن کی ماں اور داؤد کی بیوی بہنیں ہیں۔'
وہیں گریش مہاجن نے بھی شادی میں جانے کی بات قبول کی ہے لیکن انہوں نے یہ
بھی کہا ہے کہ وہ اس بات سے لاعلم تھے کہ داؤد کی بیوی اور دلہن کی ماں
رشتہ دار ہیں۔ بتا دیں کہ دولہا مقامی مسلم لیڈر شہر اے خاطب کا بھتیجا ہے۔
مہاجن نے کہا، 'میں اس شادی میں خاطب کے بلانے پر گیا تھا جو کہ مسلم
کمیونٹی کے معزز لیڈر ہیں۔'
مہاجن نے کہا، 'مجھے شادی کے ایک دن بعد پتہ لگا کہ دلہن داؤد کے خاندان کی
ہے۔ میں ناسک کا وزیر ہوں۔ مجھے بہت سارے دعوت نامے ملتے ہیں۔ ایسے میں سب
کے رشتہ داروں کے بارے میں معلوم کرنا میرے لئے ممکن نہیں ہے۔ اس معاملہ
میں میں شادی میں اس لئے گیا کیونکہ میں خاطب کو ذاتی طور پر جانتا ہوں۔
میرے ساتھ پارٹی کے ممبر اسمبلی اور ناسک کے میئر، ڈپٹی مئیر بھی گئے تھے۔